مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یورپی ٹرائیکا کی جانب سے اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کرنے کی کوشش کو یورپ کی بین الاقوامی ساکھ کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق معروف انڈونیشی اخبار جکارتہ پوسٹ کے لئے ایک مضمون میں انہوں نے لکھا کہ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت طے شدہ اسنیپ بیک میکانزم اب غلط طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ یورپی ممالک کی یہ کوشش نہ صرف قانونی اور اخلاقی بنیادوں سے محروم ہے بلکہ سیاسی طور پر بھی نقصان دہ ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ ممالک جو خود معاہدے کی پاسداری میں ناکام رہے، انہیں اس معاہدے سے فائدہ اٹھانے کا کوئی حق نہیں۔ 2018 میں امریکہ نے یکطرفہ طور پر جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرکے اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کی۔
وزیر خارجہ نے یورپی ٹرائیکا پر الزام لگایا کہ انہوں نے نہ صرف جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا بلکہ امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں کے ساتھ بھی اتفاق کیا۔ ان ممالک نے ایران پر مذاکرات سے انکار کا الزام لگا کر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا، جبکہ جون 2025 میں امریکہ کے ایران کے پرامن جوہری مراکز پر حملوں کی حمایت کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی میں شریک ہوئے۔
عراقچی نے خبردار کیا کہ یورپی ممالک اس راستے پر چل کر نہ صرف اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہیں گے بلکہ مستقبل کے سفارتی عمل سے بھی باہر ہوجائیں گے۔
عراقچی نے ایران کی جانب سے جوہری سرگرمیوں کے پرامن حل کے لیے سفارتی کوششوں، مذاکرات اور بین الاقوامی تعاون کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے حال ہی میں مصر کی ثالثی میں IAEA کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کیا ہے، جو ایران کی خودمختاری اور ناقابل تنسیخ حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ ایرانی پارلیمنٹ کے قانون اور قومی سلامتی کونسل کے فریم ورک کے تحت نافذ العمل رہے گا، بشرطیکہ ایران کے خلاف کوئی مخاصمت آمیز اقدام نہ کیا جائے۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے پانچ عرب ممالک فلسطین، لبنان، شام، قطر اور یمن پر حالیہ حملوں کو گریٹر اسرائیل کے منصوبے کا حصہ قرار دیا، جس کا مقصد نیل سے فرات تک کے علاقوں پر قبضہ ہے۔
عراقچی نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو صدی کا سب سے بڑا جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ان کی پالیسیوں سے خطے کی خودمختاری کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ